ماتھے پر جسم کے دام لکھے
کیوں قریہ قریہ پھرتے ہو
ہاتھوں میں فن کی کتاب لیے
تم کس کو ڈھونڈتے رہتے ہو
یہ دنیا چور بازاروں کی
یہ دنیا حرص کےماروں کی
یاں ذرا ذرا سی باتوں پر
سرتن سے جدا ہو جاتے ہیں
یاں کھود کے پچھلی قبروں کو
لاشوں کو پیٹا کرتے ہیں
تم پاگل ہو دیوانے ہو
کیا باتیں بکتے پھرتے ہو
انسان جسے تم کہتے ہو
جنگل سے بھاگ کے آیا ہے
اور شہر شہر دندناتا ہے
یہ خونی ہے ، یہ وحشی ہے
اس وحشی کو زنجیر ڈلے
اس وحشی کو زنجیر ڈلے
کیوں قریہ قریہ پھرتے ہو
ہاتھوں میں فن کی کتاب لیے
تم کس کو ڈھونڈتے رہتے ہو
یہ دنیا چور بازاروں کی
یہ دنیا حرص کےماروں کی
یاں ذرا ذرا سی باتوں پر
سرتن سے جدا ہو جاتے ہیں
یاں کھود کے پچھلی قبروں کو
لاشوں کو پیٹا کرتے ہیں
تم پاگل ہو دیوانے ہو
کیا باتیں بکتے پھرتے ہو
انسان جسے تم کہتے ہو
جنگل سے بھاگ کے آیا ہے
اور شہر شہر دندناتا ہے
یہ خونی ہے ، یہ وحشی ہے
اس وحشی کو زنجیر ڈلے
اس وحشی کو زنجیر ڈلے
Written on Sialkot Incident........................
No comments:
Post a Comment