Friday, July 19, 2013

چاند جاگے ہے رات بھر تنہا

راستے منزلیں سفر تنہا
دھول اور دھوپ اور شجر تنہا

کیسا منظر ہے میرے چاروں طرف
لاکھوں اجسام ہیں مگر تنہا

رات کروٹ بدل کے سوتی رہے
چاند جاگے ہے رات بھر تنہا

روز خوابوں میں دعوتیں بھیجیں
منزلیں بھی ہیں کس قدر تنہا

ریت کے ذرے پاوں سے لپٹیں
"کہیں مت جانا چھوڑ کر تنہا"





No comments:

Post a Comment