Sunday, July 7, 2013

ہم تو رب سے ہارے

دھوپ ہے شعلوں سی
چھاوں ہے کیکر کی

عشق ہے سودائی

---------

پینگ ست رنگوں کی
آسماں پرجھولے 

حسن ہے پرچھائیں

-----------

کس نے چھو کر دیکھا
پیار اور جذبوں کو

رشتے ہیں مفروضے

---------

قسمتیں ڈوریں  سی
اور ہم پتلی سے

بے ارادہ ناچیں

----------------

زندگی چلتی ہے 
جسموں جسموں پیہم

موت ہے افسانہ

----------------

گھونسلہ چیلوں کا
بچے ہیں بلبل کے

ہم تو رب سے ہارے

No comments:

Post a Comment