Sunday, July 7, 2013

یہ بھی ہو سکتا ہے مذہب خوف کا ہی فلسفہ ہو

یہ بھی ہوسکتا ہے رب ہو اور سب کچھ دیکھتا ہو
یہ بھی ہو سکتا ہے مذہب خوف کا ہی فلسفہ ہو

یہ بھی ہو سکتا ہے دنیا کائیناتی حادثہ ہو
یہ بھی ہو سکتا ہے شاید حادثہ اک تجربہ ہو

یہ بھی ہوسکتا ہے جنت نیک کاموں کی جزا ہو
یہ بھی ہوسکتا ہے جنت حسرتوں کاتخلیہ ہو

یہ بھی ہو سکتا ہے روحیں وقت سے باہر پڑی ہوں
اور وقت اپنے ازل سے اور ابد سے ماورا ہو

یہ بھی ہوسکتا ہے روحیں اینٹ پتھر کی طرح ہوں
سوچنا اور دیکھنا بس جسموں کا ہی مشغلہ ہو

یہ بھی ہو سکتا ہے ہم سب جسم واحد کے حصص ہوں
جینا مرنا انقسامِ اندروں کا سلسلہ ہو

No comments:

Post a Comment