جب تلک یہ سانسیں تھیں
چیختے رہے ہم تم
کیا ہوا مقدر کا
کیا ملا شکایت سے
قسمتوں کی تختی کو
زندگی کی سختی کو
جھیلنا ہی پڑنا تھا
جھیلتے رہے ہم تم
وقت کے سمندر میں
عمر کی حقیقت کیا
اس جہانِ بے حد میں
آدمی کی وقعت کیا
آسماں کی رفعت تک
ہم سے ناتوانوں کا
شور کب پہنچنا تھآ
لیکن اس حقیقت کا
کیا کریں کہ خاکی ہیں
دل میں درد رہتا ہے
درد کی روایت کو
پیٹتے رہے ہم تم
چیختے رہے ہم تم
کیا ہوا مقدر کا
کیا ملا شکایت سے
قسمتوں کی تختی کو
زندگی کی سختی کو
جھیلنا ہی پڑنا تھا
جھیلتے رہے ہم تم
وقت کے سمندر میں
عمر کی حقیقت کیا
اس جہانِ بے حد میں
آدمی کی وقعت کیا
آسماں کی رفعت تک
ہم سے ناتوانوں کا
شور کب پہنچنا تھآ
لیکن اس حقیقت کا
کیا کریں کہ خاکی ہیں
دل میں درد رہتا ہے
درد کی روایت کو
پیٹتے رہے ہم تم
جب تلک یہ سانسیں تھیں
چیختے رہے ہم تم
چیختے رہے ہم تم
No comments:
Post a Comment