Monday, September 5, 2011

اب زمانے کے حوالے ہیں توغم ہیں ہم ہیں

شوقِ تحریر مگر ہاتھ قلم ہیں ہم ہیں
راستہ گم ہے مگر تیز قدم ہیں ہم ہیں
عقل کے دیس میں دیوانے کدھر جائیں بھللا
دل جنوں خیز پہ تعزیروستم ہیں ہم ہیں
ہاتھ میں تلخیِ دنیا کا ہے زہرِ قاتل
آنکھ میں خواب کے مضمون رقم ہیں ہم ہیں
انتہا یہ کہ مچل لیتے ہیں دل ہی دل میں
ورنہ دن رات جدائی کے الم ہیں ہم ہیں
تیرے نینوں میں بسا کرتے تھے اچھے دن تھے
اب زمانے کے حوالے ہیں توغم ہیں ہم ہیں

No comments:

Post a Comment