جسے فلک نے سنوارا وہ شخص اور ہی تھا
جو چاند سے بھی تھا پیارا وہ شخص اور ہی تھا
جو چاند سے بھی تھا پیارا وہ شخص اور ہی تھا
تمہاری راہ سے گزرے بہت سے لوگ مگر
جو ہمسفر تھا تمہارا وہ شخص اور ہی تھا
محبّتوں کے مراسم سبھی کے ساتھ سہی
جو جان میں تھا اتارا وہ شخص اور ہی تھا
گزار لیتے تھے ہم وقت سب کے ساتھ مگر
نہ جس کے بن تھا گزارا وہ شخص اور ہی تھا
میں بول بول کے تھک جائوں کوئی سمجھے نہ!
جو جان لیتا اشارہ وہ شخص اور ہی تھا
تمہارا چہرہ کسی اجنبی نے پہنا ہے
جو دل جگر تھا ہمارا وہ شخص اور ہی تھا
No comments:
Post a Comment