Monday, February 13, 2012

اپنی ہستی نہ مٹاتا

چاند تو گر بھی گیا ٹوٹ کے قدموں میں مگر
آنکھ چوکور کی اب بھی ہے فلک کی جانب
اپنی ہستی نہ مٹاتا تو ہی اچھا تھا چاند!

No comments:

Post a Comment