Tuesday, February 14, 2012

کوزہ گر تو نے اگر پیار سے جوڑا ہوتا

چاہنے سے ہی کوئی شخص جو اپنا ہوتا
کیسے ممکن تھا مرا خواب پرایا ہوتا

لوگ اپنے ہی مسائل میں مگن بھی گم بھی
تو بھی اس بھیڑ میں ہوتا تو اکیلا ہوتا

مسئلہ جینے کا درپیش کبھی خوفِ اجل
مل بھی جاتا وہ اگر کرب نہ تھوڑا ہوتا

آدمی جذبہِ بےتاب کی مٹی سے بنا
رزقِ ممنوع نہ کھاتا تو بھی ایسا ہوتا

کارواں ساتھ سہی درد ہیں اپنے اپنے
تو زمانے سے نبھاتا بھی تو تنہا ہوتا

میں بگولے کی طرح پھرتا نہ گلیوں گلیوں
کوزہ گر تو نے اگر پیار سے جوڑا ہوتا

خواب بوڑھے بھی تو ہو جاتے ہیں مرتے بھی ہیں
انتظار آپ کا ہوتا بھی تو کتنا ہوتا
http://www.facebook.com/photo.php?fbid=175743885868384&set=oa.361520293865926&type=1&theater

No comments:

Post a Comment