Tuesday, February 28, 2012

مفردات

غمِ معاش میں الجھے ہیں روزوشب ایسے
نہ زندگی سے تعارف نہ موت کی ہی خبر

یہ دل تو لے کے چلا تھا تمہاری سمت مگر
ضرورتوں نے مرے راستے بدل ڈالے

بہت سے لوگ ہیں جن سے ملن ضروری ہے
مگر یہ سانس کی ڈوری کہ باندھ رکھتی ہے

گرآپ کہتے ہیں اچھا تو دوست یوں ہی سہی
یہ آئینہ تو مجھے سوگوار رکھتا ہے

No comments:

Post a Comment