Saturday, June 16, 2012

جو تیرے خواب میں آتا ہے بن کے شہزادہ

نظر سے دور ہوا آنکھ سے گیا بھی نہیں
وہ ایک شخص جو میرا کبھی رہا بھی نہیں

میں اس کی یاد لیے زندگی گزار گیا
وہ بے خبر مرے بارے میں جانتا بھی نہیں

جو تیرے خواب میں آتا ہے بن کے شہزادہ
وہ بے نصیب حقیقت میں عام سا بھی نہیں

تو جس کے سامنے حدِ ادب میں رہتا ہے
ترے علاوہ اسے کوئی پوچھتا بھی نہیں

تو جس کے قرب میں ڈھونڈے علاجِ تنہائی
 وہ خود اکیلا ہے اتنا کہ آئینہ بھی نہیں

تو جس کے خواب لیے مضطرب سا پھرتا ہے
وہ دنیا دار محبت کو مانتا بھی نہیں 

No comments:

Post a Comment