Wednesday, June 11, 2014

جیو اور جنگ گروپ کی "امن کی آشا" کے نام

 اپنے آنگن میں تیرے آنگن کی
میں نے مٹی ملائی اور اس میں
ایک پودا اگایا چاہت کا
روز انچ انچ قد بڑھا جس کا

دیکھو اب اس پہ پھول آنے لگے
!!!مٹی سانجھی تو پھول بھی سانجھے
انہی پھولوں کی خوشبووں میں بسی
!!!امن کی آشا پھیلتی جائے

کون کس قوم کا ہے وہ جانیں
ہم تو انساں سے پیار کرتے ہیں
ان کو بارود پہ بھروسہ ہے
ہم محبت کا وار کرتے ہیں



جن کی نفرت پہ روزی روٹی ہے
وہ محبت بات کیسے کریں!!!

No comments:

Post a Comment