Monday, June 30, 2014

میں مجاور ہوں فقط آہ و فغاں کرتا ہوں

میں دیکھتا ہوں تو لگتی ہے اگ سینے میں
کہ کتنے نادرو نایاب گہر سے الفاظ
جنہیں بزرگوں نے صدیوں سجایا ہونٹوں پر
!!!کسی کتاب کسی لغت میں کہیں بھی نہیں

وہ سارے نادر و نایاب گہر سے الفاظ
سمے کے دشت میں سینہ بہ سینہ پلتے رہے
امانتوں کی طرح نسل نسل چلتے رہے

مگر یہ دور نیا کیسا آ گیا جس میں
وہ تار سینہ بہ سینہ کا کٹتا جاتا ہے
ہر ایک گاوں کا نقشہ بدلتا جاتا ہے
مری زبان مرا لہجہ مرتا جاتا ہے

!!!میں سوچتا ہوں تو لگتی ہے اگ سینے میں



قریب مرگ ہے بے آسرا وہ لاوارث
مری زبان مری مادری زبان اے دل


مجھ سے مت پوچھیے تہزیب و زباں کے بارے
میں مجاور ہوں فقط آہ و فغاں کرتا ہوں

پوچھیے ان سے جو متولی ہے قاتل بھی ہیں


No comments:

Post a Comment