صرف عنواں ہے نیا باقی کہانی ہے وہی
اس کی سلطانی وہی تیری غلامی ہے وہی
یہ جو جمہور ہے ریوڑ ہے کوئی بھیڑوں کا
اندھی تقلید وہی خوف کی لاٹھی ہے وہی
بھیڑوں کے روپ میں کچھ بھیڑیے سرگرداں وہی
ہانکتا مارتا ہے اک گڈریا پاپی ہے وہی
Tuesday, June 24, 2014
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment