Thursday, June 24, 2010

جتنے مرضی پائوں پسارو

جتنے مرضی
پائوں پسارو
وقت رکا ہے
نہ ہی رکے گا
ریت کی مانند
عمر کا توشہ
ہاتھ سے اپنے
گرتا رہا ہے
گرتا رہے گا
آنکھ کا تارہ
جان سے پیارہ
یار ہمارا
لوٹ کے پھر سے
آ نہ سکے گا

No comments:

Post a Comment