حامد محبوب صاحب کی والدہ ماجدہ کے انتقال پر کچھ اشعار لکھےہیں۔
خدارا آسمانوں کا یہ چہرہ اور ہے کوئی
یہ سورج اور ہے کوئی یہ چندا اور ہے کوئی
یا
وہ چندہ اور تھا کوئی یہ گولہ اور ہے کوئی
مری ماں تیری رحلت نے تو دنیا ہی بدل ڈالی
وہ دنیا اور تھی کوئی یہ دنیا اور ہے کوئی
جو تیری گود میں خوش تھا، وہ تیرے ساتھ ہی ہوگا
مری ماں تیری فرقت میں یہ روتا اور ہے کوئی
میں اپنے آپ کو بھی اجنبی سا لگ رہا ہوں اب
وہ بچہ اور تھا کوئی ، یہ بوڑھا اور ہے کوئی
بہت ہی کھوکھلے سے ہیں سبھی رشتے سبھی جذبے
جو رب نے ماں سے باندھا ہے وہ دھاگا اور ہے کوئی
خدارا آسمانوں کا یہ چہرہ اور ہے کوئی
یہ سورج اور ہے کوئی یہ چندا اور ہے کوئی
یا
وہ چندہ اور تھا کوئی یہ گولہ اور ہے کوئی
مری ماں تیری رحلت نے تو دنیا ہی بدل ڈالی
وہ دنیا اور تھی کوئی یہ دنیا اور ہے کوئی
جو تیری گود میں خوش تھا، وہ تیرے ساتھ ہی ہوگا
مری ماں تیری فرقت میں یہ روتا اور ہے کوئی
میں اپنے آپ کو بھی اجنبی سا لگ رہا ہوں اب
وہ بچہ اور تھا کوئی ، یہ بوڑھا اور ہے کوئی
بہت ہی کھوکھلے سے ہیں سبھی رشتے سبھی جذبے
جو رب نے ماں سے باندھا ہے وہ دھاگا اور ہے کوئی
No comments:
Post a Comment