Friday, May 25, 2012

چار روپے


وہ ایک ایسا شخص تھا جس کے ساتھ
میرے رشتے کو کوئی نام نہ تھا
یا یوں کہیے کوئی رشتہ ہی نہ تھا
کہ رشتہ تو دو لوگوں کے بیچ ہوتا ہے
وہ تو آتا تھا تو میں بھول جاتا تھا
کہاں ختم ہوتی ہے ذات میری
اور کہاں شروع ہوتی ہے ذات اس کی!!_______
وہ آج آیا، بیٹھا، چائےپی باتیں کی!!
جانے لگا تو اپنے کپ کے پیسے مجھے دے گیا
تب میں نے جانا
کہ میرے سارے جزبات و احساسات محض جھوٹے مفروضات تھے
جن کی قیمت پاکستانی کرنسی کے فقط چار روپے تھی

2004 Zubair Hall!


No comments:

Post a Comment