یہ کیسے سوچ لیا خود کو مار دو گے تم
تمہاری ذات میں میری بھی حصے داری ہے
تمہاری ذات میں میری بھی حصے داری ہے
کبھی کبھی تو مجھے یوں گمان ہوتا ہے
جو لے رہا ہوں میں وہ سانس بھی تمہاری ہے
بہت عجیب محبت کے سلسے ہیں دوست
عجیب قسم کی چاہت ہے بانٹتی ہے مجھے
کہیں پہ جسم دھرا کہیں ہیں پہ روح مری
جو لے رہا ہوں میں وہ سانس بھی تمہاری ہے
بہت عجیب محبت کے سلسے ہیں دوست
عجیب قسم کی چاہت ہے بانٹتی ہے مجھے
کہیں پہ جسم دھرا کہیں ہیں پہ روح مری
اب اور مجھ سے نہ کہنا کہ وقت مرہم ہے
تمام عمر یہی سوچ کر گزاری ہے
تمام عمر یہی سوچ کر گزاری ہے
No comments:
Post a Comment