Monday, May 21, 2012

تمہاری ذات میں میری بھی حصے داری ہے

یہ کیسے سوچ لیا خود کو مار دو گے تم
تمہاری ذات میں میری بھی حصے داری ہے
کبھی کبھی تو مجھے یوں گمان ہوتا ہے
جو لے رہا ہوں میں وہ سانس بھی تمہاری ہے
بہت عجیب محبت کے سلسے ہیں دوست
عجیب قسم کی چاہت ہے بانٹتی ہے مجھے
کہیں پہ جسم دھرا کہیں ہیں پہ روح مری
اب اور مجھ سے نہ کہنا کہ وقت مرہم ہے
تمام عمر یہی سوچ کر گزاری ہے


No comments:

Post a Comment