Saturday, May 26, 2012

تجھ سے ملنے کی ضرورت ہے مجھے




تم سمجھتے یو سہولت ہے مجھے
سانس لینا بھی مشقت ہے مجھے

میں کسی اور جہاں کا شاید
یہ جہاں باعثِ حیرت ہے مجھے

ڈھونڈتا ہوں کوئی اپنے جیسا
یعنی خود سے ہی محبت ہے مجھے

یہ جو بکھرا سا میں رہتا ہوں اب
تجھ سے ملنے کی ضرورت ہے مجھے

خوش رہیں لوگ یہ عزت والے
دل کی اتنی ہی وصیت ہے مجھے

آنکھ ساگر سی کوئی لے ڈوبے
اب اسی موت کی حسرت ہے مجھے

میں کسی اور جہاں کا شاید
یہ جہاں باعثِ حیرت ہے مجھے

تو ہے مومن تجھے جنت کا یقیں
میری تشکیک قیامت ہے مجھے

No comments:

Post a Comment