تیری قربت کہ چند لمحوں میں
ہم نے صدیاں گزار لیں جیسے
ہم نے صدیاں گزار لیں جیسے
تیری آنکھوں کی گہری جھیلوں میں
ہم نے آنکھیں اتار دیں جیسے
ہم نے آنکھیں اتار دیں جیسے
تیرے ہونٹوں کے نرم گوشوں میں
زندگی کا سراغ ملتا ہے
تیری باتوں میں ہے مسیحائی
نیم جاں سانس لینے لگتا ہے
تیرے پہلومیں نیند جیسا سکوں
اپنے پہلو میں باندھ لے مجھ کو
تیری آغوش جنتوں جیسی
اپنے دامن سے گانٹھ دے مجھ کو
No comments:
Post a Comment