Monday, December 16, 2013

ہم پہ ضائع کیا گیا اس کو

"کون اپنا ہے کیا پرایا ہے""
جو بھی کچھ سامنے ہے سایہ ہے

ہم پہ ضائع کیا گیا اس کو
ہم سے کیا زندگی نے پایا ہے

عشق کا پیرہن بھی ململ تھا
ہی سالوں پہ چھید آیا ہے/////کچھ ہی سالوں میں تار تار ہوا

گھر سے باہر کوئی ٹھکانہ نہیں
گھر کے اندر اسے بٹھایا ہے

No comments:

Post a Comment