Friday, December 6, 2013

ایک بیمار سے دیے کے لیے

ایک بیمار سے دیے کے لیے
زندگی بھر ہوا سے لڑتا رہا
اور آخر کو بجھ گیا وہ بھی!!!

اس قدر تیز چل رہے ہو کیوں
موت آنی ہے آہ جائے گی
ہر سفر موت پر ہی رکتا ہے


بڑی بے اعتبار سی ہے جو
ہم اسی زندگی پہ بیٹھے ہیں

No comments:

Post a Comment