Monday, July 9, 2012

زندگی اور میں


شرط جینے کی لگائی تھی کبھی زندگی سے
بس اڑا بیٹھا ہوں اس ضد پہ جیے جاتا ہوں
ورنہ دونوں بڑی مشکل میں ہیں اک مدت سے
سانسیں سینے کا بھرم رکھتی ہیں آجاتی ہیں
اپنی عادت سے ہے مجبور دھڑکتا رہے دل
زندگی اور طرف جاتی ہے میں اور طرف
ایک دوجے کو گھسیٹے ہیں کبھی میں کبھی وہ

No comments:

Post a Comment