ایک تو پوچھے بنا پھینک دیا دنیا میں
دوسرا خود کو بنا رکھا ہے گورکھ دھندا
اتنے فرقے ہیں کہ گنتی میں نہیں آسکتے
کون سے دین کو حق سمجھے یہ تیرا بندہ
اندھی تقلید ہے ایمان کی شرط اول
آنکھیں کرتی ہیں سولات کدھر جائیں ہم
لب ہیں خاموش کہ گستاخی نہ ہوجائے کہیں
خوف ہی خوف کے عالم میں نہ مر جائیں ہم
دوسرا خود کو بنا رکھا ہے گورکھ دھندا
اتنے فرقے ہیں کہ گنتی میں نہیں آسکتے
کون سے دین کو حق سمجھے یہ تیرا بندہ
اندھی تقلید ہے ایمان کی شرط اول
آنکھیں کرتی ہیں سولات کدھر جائیں ہم
لب ہیں خاموش کہ گستاخی نہ ہوجائے کہیں
خوف ہی خوف کے عالم میں نہ مر جائیں ہم
No comments:
Post a Comment