Monday, April 9, 2012

بارشیں درد سے منسوب رہیں گی کب تک؟

کتنے برسوں سے مری آنکھیں تھیں صحرا صحرا
اور پلکوں پہ فقط ریت جمی رہتی تھی
ذات ایسی تھی کہ جیسے کوئی چٹیل میداں
-----------------
آج اک ہمدمِ دیرینہ سے ملنے آیا
اس کی آنکھوں میں تھے ساون کے وہ گہرے بادل
جو گلے ملتے ہی گھن گرج سے برسے ہم پر
ایسی بوچھاڑ کے یک دم ہوئے دونوں جل تھل
-----------------
اس کی بیوی نے کسی چاند کو جنما تھا مگر
چاند بے جان تھا مٹی کے کھلونے کی طرح
بارشیں درد سے منسوب رہیں گی کب تک؟

/ گھن گرج - غیر موزوں ہے
بے دردی بھی ٹھیک ہے

No comments:

Post a Comment