Friday, April 20, 2012

نہ میںخدا نہ پیمبر نہ بادشاہ تھا کوئی
سو تھک گیا محبت کی جنگ لڑتے ہوئے

بساطِ ذات سے بڑھ کر ترا خیال کیا
کہ خود ہی ڈوب چلا تجھ کو پار کرتے ہوئے

مرے وجود کے مالک ترے علاوہ بھی ہیں
وگرنہ عذر تو کوئی نہیں تھا مرتے ہوئے

وہ ہو رہا ہے جدا مجھ سے کتنا پاگل ہے
جواور الجھے مجھ سے کنارہ کرتے ہوئے

No comments:

Post a Comment