Monday, April 9, 2012

مرے نصیب کی اوقات جانتے ہوتم

ہیں دل کو خواب کی جھوٹی تسلیاں ورنہ
مرے نصیب کی اوقات جانتے ہوتم!
نہ چاند جھیل کے اندر نہ جھیل آنکھوں میں
کہ شاعروں کے خیالات جانتے ہوتم
میں اپنے آپ میں اک کائینات ہوتا تھا
بچے ہیں اب تو خرابات جانتے ہو تم

No comments:

Post a Comment