ہیں دل کو خواب کی جھوٹی تسلیاں ورنہ
مرے نصیب کی اوقات جانتے ہوتم!
نہ چاند جھیل کے اندر نہ جھیل آنکھوں میں
کہ شاعروں کے خیالات جانتے ہوتم
میں اپنے آپ میں اک کائینات ہوتا تھا
بچے ہیں اب تو خرابات جانتے ہو تم
مرے نصیب کی اوقات جانتے ہوتم!
نہ چاند جھیل کے اندر نہ جھیل آنکھوں میں
کہ شاعروں کے خیالات جانتے ہوتم
میں اپنے آپ میں اک کائینات ہوتا تھا
بچے ہیں اب تو خرابات جانتے ہو تم
No comments:
Post a Comment