Monday, April 9, 2012

میں اپنے کردہ گناہوں کے احتساب میں ہوں

میں اپنے کردہ گناہوں کے احتساب میں ہوں
ترے وجود کی جنت مرا نصیب نہیں

یہ ممکنات کی دنیا یہ معجزات کا دور
مگر یہ تیری محبت میرا نصیب نہیں

مجھے ہوا کے مخالف محاذ رکھنا ہے
مجھے ہوا کے مخالف اڑان بھرنی ہے
یہ بادبانوں کی راحت  میرا نصیب نہیں

اگر میں چاہوں تو آرام سے جی سکتا ہوں
مگر یوں جینے کی عادت  میرا نصیب نہیں

No comments:

Post a Comment