Thursday, March 1, 2012

ستم ظریف تھا ساقی

علی اور ادریس بھائی کے لیے

میں اوک لے کے جو آیا کہ چند گھونٹ پیوں
ستم ظریف تھا ساقی، انڈیل دی ہے سبو

No comments:

Post a Comment