Saturday, March 24, 2012

میں بھی جنوں خیز ہوا تو بھی ہوا پاگل

اس شخص کی باتوں میں مرے ذہن کی ہلچل
اس شخص کی آنکھوں میں مرے درد کا ساحل

کیوں کہتے ہو کہ صحرا میں سدا ریت رہے گی
دیکھا ہے کبھی موج میں آیا ہوا بادل؟

چھپتے ہیں چھپانے سے بھلا درد کے آنسو؟
بھیگا ہے کبھی پلو کبھی پھیلا ہے کاجل

تم لاکھ چھپا لو غمِ   ہستی نہ چھپے گا
چہرہ ہی بتا دیتا ہے کس کرب میں ہے دل

اس دشت محبت سے قبل اچھے بھلے
میں بھی جنوں خیز ہوا تو بھی ہوا پاگل

No comments:

Post a Comment