اس شخص کی باتوں میں مرے ذہن کی ہلچل
اس شخص کی آنکھوں میں مرے درد کا ساحل
کیوں کہتے ہو کہ صحرا میں سدا ریت رہے گی
دیکھا ہے کبھی موج میں آیا ہوا بادل؟
چھپتے ہیں چھپانے سے بھلا درد کے آنسو؟
بھیگا ہے کبھی پلو کبھی پھیلا ہے کاجل
تم لاکھ چھپا لو غمِ ہستی نہ چھپے گا
چہرہ ہی بتا دیتا ہے کس کرب میں ہے دل
چہرہ ہی بتا دیتا ہے کس کرب میں ہے دل
اس دشت محبت سے قبل اچھے بھلے
میں بھی جنوں خیز ہوا تو بھی ہوا پاگل
No comments:
Post a Comment