Monday, March 5, 2012

متفرق خیا لات- آ کبھی دل میں مرے اور یہ ویرانی دیکھ

تو نے دیکھی ہے مرے چہرے کی رعنائی بہت
آ کبھی دل میں مرے اور یہ ویرانی دیکھ

نہ کوئی پیڑ نہ بادل نہ کوئی محرمِ دل
ایسی تنہائی کہ سایہ بھی لگے اجنبی سا

میں وہ خوش بخت کہ رہتا ہوں سدا یاروں میں
دل وہ بدبخت کے مدت سے ہے تنہا تنہا

تو مری زیست کا حاصل ہے مرے اچھے دوست
لیکن افسوس کہ اب آ کے ملا ہے مجھ کو

میں بہت خوش ہوں ترے ساتھ مرے ہمراہی
ہے یہی خوف کہ اب موڑ نہ آجائے کہیں

No comments:

Post a Comment