Monday, March 12, 2012

تم دل کو چھو گئے ہو عقیدت کی آڑ میں

عادت سی ہو گئی ہے محبت کی آڑ میں
تم دل کو چھو گئے ہو عقیدت کی آڑ میں

تم کوجو ہو پسند وہی نام دیجیے
اک رشتہ مجھ کو چاہیے الفت کی آڑ میں

میں جانتا ہوں آپ کو پانا محال ہے
خوش فہم دل مگر ہے مروت کی آڑ میں

تم کتنے قیمتی تھے یہ مجھ سے تو پوچھتے
کیوں خود کو بانٹ آئے ہو قسمت کی آڑ میں

اک لطفِ بے مثال تری جستجو میں ہے
اک ربطِ لاجواب ہے فرقت کی  آڑ میں

1 comment: