Wednesday, March 28, 2012

میں پچھلے وقتوں کا کوئی شاعر

مری ضرورت کو کون سمجھے
مری طبیعت کو کون جانے
نہ مال و ذر کی ذر ا ہوہس ہے
نہ جسم و جاں کا مطالبہ ہے
نہ مجھ کو شہرت سے کچھ غرض ہے
نہ دل کو چاہت سے واسطہ ہے
میں پچھلے وقتوں کا کوئی شاعر
جو اس زمانے میں آگیا یے
چند اپنے جیسوں کو ڈھونڈتا ہوں
میں پچھلی قدروں کو دھونڈتا ہوں
چراغ ہاتھوں میں لے کے کب سے
خلوص والوں کو ڈھونڈتا ہوں

No comments:

Post a Comment