گرزرتے وقت کو بوتل میں باندھ کر رکھ لے
تر میری زیست ہی اس پل میں باندھ کر رکھ لے
میں جابجا ہوں کوئی بکھری ریزگاری ہوں
سمیٹ لے مجھے آنچل میں باندھ کر رکھ لے
میں کام کا تو نہیں پھر بھی احتیاطا ہی
اضافی خواب کو کاجل میں باندھ کر رکھ لے
تو میری زیست کا حاصل، تو میری جان کی لو
مجھے سنبھال لے اور دل میں باندھ کر رکھ لے
تو ایک سیپ کہ قسمت سے جو ملی مجھو
سو میری موج کو ساحل میں باندھ کر رکھ لے
میں تجھ میں ایسے ملوں پانی میں چینی جیسے
سو مجھ کو ذات کے منحل میں باندھ کر رکھ لے
تر میری زیست ہی اس پل میں باندھ کر رکھ لے
میں جابجا ہوں کوئی بکھری ریزگاری ہوں
سمیٹ لے مجھے آنچل میں باندھ کر رکھ لے
میں کام کا تو نہیں پھر بھی احتیاطا ہی
اضافی خواب کو کاجل میں باندھ کر رکھ لے
تو میری زیست کا حاصل، تو میری جان کی لو
مجھے سنبھال لے اور دل میں باندھ کر رکھ لے
تو ایک سیپ کہ قسمت سے جو ملی مجھو
سو میری موج کو ساحل میں باندھ کر رکھ لے
میں تجھ میں ایسے ملوں پانی میں چینی جیسے
سو مجھ کو ذات کے منحل میں باندھ کر رکھ لے
No comments:
Post a Comment