زندگی ظلم کرے کتنا ہی مارے پیٹے
لوگ بچے ہیں کھلونوں سے بہل جاتے ہیں
درد سے جھولی بھرے لفظوں کو منہ میں ڈالے
لوگ بازار میں آجاتے ہیں اشیا کی چرح
چند ملزوم سے رشتے ہیں تعارف کے لیے
ورنہ ہر شخص ہی تنہا ہے ازل سے اب تک
سب تگ و دو ہے فقط پیٹ ہی بھرنے کےلیے
پھر بھی کہتے ہیں کہ دنیا میں بہت کام کیا
لوگ بچے ہیں کھلونوں سے بہل جاتے ہیں
درد سے جھولی بھرے لفظوں کو منہ میں ڈالے
لوگ بازار میں آجاتے ہیں اشیا کی چرح
چند ملزوم سے رشتے ہیں تعارف کے لیے
ورنہ ہر شخص ہی تنہا ہے ازل سے اب تک
سب تگ و دو ہے فقط پیٹ ہی بھرنے کےلیے
پھر بھی کہتے ہیں کہ دنیا میں بہت کام کیا
No comments:
Post a Comment