ہم کو دیوا نہ بنا ڈالا چمن والوں نے
رنگ اور مے سے بھرے پھول کےان پیالوں نے
ہم کو فرصت ہی کہاں دی کہ جھپکتے آنکھیں
گیلی گیلی سی ہنسی ہستے ہو ئے گالوں نے
ہر طرف راستہ روکا ہے مرا خوشبو نے
پائوں کو باندھ دیا زلف کےان جالوں نے
زندگی جانے کدھر لے کے چلے گی ہم کو
سوچنا چھوڑ دیا ہے ترے متوالوں نے
وقت کی نبض بھی بے جان سی کر دی ریحاں
اس کی پرکیف جوانی کے حسیں سالوں نے
Bahar Pattern : =* - = = / - - = = / - - = = / = =
Bahar Name: رمل مثمّن مخبون محذوف مقطوع
No comments:
Post a Comment