رات ہی رات رہی صبح کہاں سے لکھتا
ملتا سورج جو کبھی میں بھی اجالے لکھتا
میرے منصف نے مرا قتل بھی مجھ پر تھوپا
تیری دنیا کے میں کیا اور قصیدے لکھتا
عمر بھر جھگڑا رہا میرا زمانے بھر سے
کھوکھلی رسموں کو کیسے میں صحیفے لکھتا
درد کے پھول چرا لاتا میں ہر گلشن سے
اور پھر ان کی محبت کے فسانے لکھتا
جان تک لے گئی یہ میری وفا کی عادت
دل بھی کب تک یوں وفائوں کے عقیدے لکھتا
Bahar Pattern : =* - = = / - - = = / - - = = / = =
Bahar Name: رمل مثمّن مخبون محذوف مقطوع
No comments:
Post a Comment