Monday, February 15, 2010

رات ہی رات رہی صبح کہاں سے لکھتا

رات ہی رات رہی صبح کہاں سے لکھتا
ملتا سورج جو کبھی میں بھی اجالے لکھتا

میرے منصف نے مرا قتل بھی مجھ پر تھوپا
تیری دنیا کے میں کیا اور قصیدے لکھتا

عمر بھر جھگڑا رہا میرا زمانے بھر سے
کھوکھلی رسموں کو کیسے میں صحیفے لکھتا

درد کے پھول چرا لاتا میں ہر گلشن سے
اور پھر ان کی محبت کے فسانے لکھتا

جان تک لے گئی یہ میری وفا کی عادت
دل بھی کب تک یوں وفائوں کے عقیدے لکھتا


Bahar Pattern : =* - = = / - - = = / - - = = / = =
Bahar Name: رمل مثمّن مخبون محذوف مقطوع

No comments:

Post a Comment