Friday, February 26, 2010

یہ دنیا میرے مزاج کی نہیں

یہ دنیا میرے مزاج کی نہیں

یہاں سانس لینے کے ضابطے

یہاں عشق کے بھی اصول ہیں

یہاں اپنی اپنی پڑی ہوئی

یہاں جیئے جانے کے مول ہیں

یہاں قال پڑا ہے جذبوں کا

یہاں راج ریت رواج کا ہے

میری فطرت ریت رواج کی نہیں

یہ دنیا میرے مزاج کی نہیں


No comments:

Post a Comment