Monday, February 1, 2010

مجھ سے رونے کی بات نہ کر

میرے دوست
مجھ سے رونے کی بات نہ کر
ہم درد مزاج لوگ ہیں
درد ڈھونڈ لیتے ہیں
کوئی رت ہو کوئی موسم
کسی مرگ کا ہو عالم
اشک مانگ لیتے ہیں
زخم بانٹ دیتے ہیں
پھولوں کی آستینوں میں چھپے
کانٹے بو جھ لیتے ہیں
سرخ سنہری شاموں سے
اندھیروں کا پتہ پوچھ لیتے ہیں
شادی کے شادیانوں میں
گھر کے کونوں میں
چھپ چھپ کے روتی دلہنوں سے
ناکام محبتوں کا ذکر چھیڑ دیتے ہیں
ہم کم ظرف سے آدمی،
بے کام کاج لوگ ہیں
درد بیچ دیتے ہیں!
میرے دوست
مجھ سے رونے کی بات نہ کر!

No comments:

Post a Comment