Sunday, January 31, 2010

سایہِ بے نشان کی صورت

سایہِ بے نشان کی صورت
تو بھی ہے آسمان کی صورت

پھول تو پھول خار تک بھی نہیں
میں ہو ں چٹیل میدان کی صورت

مجھ میں پھولوں کی فصل بونے کو
تو کبھی آ کسان کی صورت

آب ہی آب پھر بھی پیاسا ہوں
ذات میری ڈھلان کی صورت

خود کلامی میں ساتھ دیتا ہے
دل ہے خالی مکان کی صورت

کون جانے ہوائوں کے تیور
پیار پہلی اڑان کی صورت

ریت ہی ریت کر دیا غم نے
میں کًبھی تھا چٹان کی صورت
 

Bahar Pattern: =* - = = / - = - = / = =

Bahar Name: خفیف مسدّس مخبون محذوف مقطوع

No comments:

Post a Comment