Friday, January 29, 2010

گلاب چہرہ، اداس آنکھیں

گلاب چہرہ، اداس آنکھیں
ہونٹ دریا ، پیاس آنکھیں

نہ جانے کس کا نصیب ہیں یہ
دیا سی جلتی ، سپاس آنکھیں

پلک جو جھپکیں تو روح میں اتریں
ہیں کیسی مردم شناس آنکھیں

حیا کے پردے انہی کے دم سے
حجاب آنکھیں، لباس آنکھیں

ہم عام لوگوں، کی عام نظریں
یہ خاص بہت ہی خاص آنکھیں

Bahar Pattern: - = - / = = / - = - / = = / - = - / = = / - = - / = =
Bahar Name: متقارب مثمّن مضاعف مقبوض اثلم

No comments:

Post a Comment