اب نہ غم کا یہ سلسلہ ٹوٹے
سانس ٹوٹے تو ہر گلہ ٹوٹے
ایسے ٹوٹیں زمین کے رشتے
جیسے پانی پہ بلبلہ ٹوٹے
جیت اور ہار اب بھلا کیسی
تجھ پہ آ کر مقابلہ ٹوٹے
پہلے نگلیں زہر بڑے دل سے
درد اٹھے تو حو صلہ ٹوٹے
پھر کسی سے ہو کیا گلہ ریحان
اپنے ہاتھوں سے جب کلہ ٹوٹے
Bahar Pattern: =* - = = / - = - = / = =
Bahar Name: خفیف مسدّس مخبون محذوف مقطوع
Bahar Name: خفیف مسدّس مخبون محذوف مقطوع
No comments:
Post a Comment