غزل
روٹھ کر بہاروں سے، جا ملے خرابوں سے
زندگی الجھنے دے، رات دن سرابوں سے
کم ظرف ناسمجھ جہاں والے، کیا بھلا یہ سمجھیں گے
عشق بھی جو کرتے ہیں، سیکھ کر کتابوں سے
یہ کمال بخشا ہے، تیرے قرب نے مجھ کو
آرزو کرم کی، نہ خوف کچھ عتابوں سے
زندگی سے باغی ہوں، مجھ سے دور ہی رہنا
تم شریف لوگوں کا ، کام کیا خرابوں سے
ساقیا پلائے جا، پیاس ہے مٹا ئے جا
یہ حساب پھر ہو گا، کیا ملا شرابوں سے
زندگی الجھنے دے، رات دن سرابوں سے
عشق بھی جو کرتے ہیں، سیکھ کر کتابوں سے
یہ کمال بخشا ہے، تیرے قرب نے مجھ کو
آرزو کرم کی، نہ خوف کچھ عتابوں سے
زندگی سے باغی ہوں، مجھ سے دور ہی رہنا
تم شریف لوگوں کا ، کام کیا خرابوں سے
ساقیا پلائے جا، پیاس ہے مٹا ئے جا
یہ حساب پھر ہو گا، کیا ملا شرابوں سے
Bahar Pattern : = - = / - = = = // = - = / - = = =
Bahar Name : hazaj mu;samman ashtar (ہزج مثمّن اشتر)
No comments:
Post a Comment