میں وہ کوہکن کہ جس کو
خشک پتھروں پہ
گھاس اگانے کا شوق تھا
مگر یہ پتھر میرے تیشے سے ایسے الجھے
مرے ارادوں سے ایسے جھگڑے
کہ ّمیری جاًن تک لے گئے
بے گوروکفن لاش میری
گم کردہ راہوں میں کھو گئی ہے
اور میرا شوق مجھے چڑا کر
تیرے قالب میں گھس گیا ہے
او میرے جیسے! جذبات کے مارے
یہ شوق پھر سے نہ سر اٹھا لے
یہ شوْق تجھ کو نہ مار ڈالے
خشک پتھروں پہ گھاس نہیں اگتی
No comments:
Post a Comment