شام ڈھلے جھوٹ سے، صبح چڑھے جھوٹ سے
جھوٹ بنا موت ہے، سانس چلے جھو ٹ سے
چاند مکر جائیگا، چاندنی سے پوچھ لے
جھوٹ بنا موت ہے، سانس چلے جھو ٹ سے
چاند مکر جائیگا، چاندنی سے پوچھ لے
اس لئیے تو چاندنی, رو رو جلے جھوٹ سے
تو جو مرے پاس ہے، جنتو ں کا ساتھ ہے
تیرا ملن ًبھی مگر، مجھ کو ملے جھوٹ سے
سچ کی کہی، جب کبھی، دوستی ٹوٹی تبھی
سچ ہے فسادی بہت ، پیا ر بڑھے جھوٹ سے
دل کو ایماں نہ سکھا، دل بے ایماں ہے بڑا
دل بھی بہل جائیگا، گر تو چلے جھوٹ سے
Bahar pattern: = - - = / = - = // = - - = / = - =
بحر :منسرح مثمّن مطوی مکسوف
No comments:
Post a Comment