Monday, January 25, 2010

شام ڈھلے جھوٹ سے، صبح چڑھے جھوٹ سے

شام ڈھلے جھوٹ سے، صبح چڑھے جھوٹ سے
جھوٹ بنا موت ہے، سانس چلے جھو ٹ سے

چاند مکر جائیگا، چاندنی سے پوچھ لے
اس لئیے تو چاندنی, رو رو جلے جھوٹ سے

تو جو مرے پاس ہے، جنتو ں کا ساتھ ہے
تیرا ملن ًبھی مگر، مجھ کو ملے جھوٹ سے

سچ کی کہی، جب کبھی، دوستی ٹوٹی تبھی
سچ ہے فسادی بہت ، پیا ر بڑھے جھوٹ سے

دل کو ایماں نہ سکھا، دل بے ایماں ہے بڑا
دل بھی بہل جائیگا، گر تو چلے جھوٹ سے


Bahar pattern: = - - = / = - = // = - - = / = - =
بحر :منسرح مثمّن مطوی مکسوف

No comments:

Post a Comment