Wednesday, January 27, 2010

اشک آنکھوں میں کھیلتا ہو گا

اشک آنکھوں میں کھیلتا ہو گا
چوٹ لگنے سے گر پڑا ہو گا


روتے روتے ہنسا ہوگا کوئی
ہنستے ہنستے ہی رو دیا ہو گا


آج جنت بھی دیکھ لی ہم نے
اس سے آگے اب اور کیا ہو گا


انتہا وصل کی ہجر ہی ہے
سوچ کر کچھ تو وہ گیا ہو گا


گول چکر سی قید ہے دنیا
کون جانے کہاں رہا ہو گا


Bahar Pattern : =* - = = / - = - = / = =

Bahar Name: خفیف مسدّس مخبون محذوف مقطوع












No comments:

Post a Comment