اس کے ہاتھوں میں تصویر نئی دیکھی ہے
زلف کے قیدی نے زنجیر نئی دیکھی ہے
پھر وہی عالم خواب ہے بہکا بہکا
دیکھنے والے نے تعبیر نئی دیکھی ہے
تھا کھلونوں کا شوقین تو وہ بچپن سے
یہ بہلنے کی تدبیر نئی دیکھی ہے
جان کہنا محبت میں روایت ہے
اس دوانے نے توقیر نئی دیکھی ہے
ہم تو واقف ہیں خوابوں کے سرابوں سے
میرَے بچوں نےیہ بھیڑ نئی دیکھی ہے
Bahar Pattern : =-= = / -= = - / - = = / = =
Bahar Name: Self Devised
No comments:
Post a Comment