Wednesday, January 27, 2010

اس کے ہاتھوں میں تصویر نئی دیکھی ہے


اس کے ہاتھوں میں تصویر نئی دیکھی ہے
زلف کے قیدی نے زنجیر نئی دیکھی ہے


پھر وہی عالم خواب ہے بہکا بہکا
دیکھنے والے نے تعبیر نئی دیکھی ہے

تھا کھلونوں کا شوقین تو وہ بچپن سے
یہ بہلنے کی تدبیر نئی دیکھی ہے


جان کہنا محبت میں روایت ہے
اس دوانے نے توقیر نئی دیکھی ہے


ہم تو واقف ہیں خوابوں کے سرابوں سے
میرَے بچوں نےیہ بھیڑ نئی دیکھی ہے

Bahar Pattern : =-= = / -= = - / - = = / = =
Bahar Name: Self Devised


No comments:

Post a Comment