سب کچھ گنوا کر رستے میں جاناں
پہنچے ہیں تیرے کوچے میں جاناں
میری خطا نہ تیری خطا ہے
قسمت نے رکھا دھوکے میں جاناں
ہیں ہاتھ خالی، سر بھی جھکا ہے
رکھ لو، جھٹک دو، ایسے میں جاناں
میری انا نے، تیری انا نے
چاہت کو رکھا، پردے میں جاناں
دل کوٹٹولو ، پہلو تو بدلو
اک بار جھانکو سینے میں جاناں
ہم کو یقیں ہے، اب بھی تری شب
رکھتی ہے ہم کو تکیے میں جاناں
حرف غلط تھا، جو بھی تھا پہلے
اب نام تیرا ہر شےمیں جاناں
Bahar Pattern: = = / - = = // = = / - = =
بحر: متقارب مثمن اثرم
No comments:
Post a Comment