Wednesday, January 27, 2010

کیسی مصیبت ہوچکی باخدا


کیسی مصیبت ہوچکی باخدا
آپ سے نفرت ہوچکی باخدا

رب سے بھی اب ڈر نہیں لگتا مجھے
سرکشی عادت ہوچکی با خدا

جھوٹ بہے تن میں لہو کی طرح
کھوٹی طبیعت ہوچکی باخدا

لوگو ڈرائو نہ مجھے حشر سے
کب کی قیامت ہوچکی باخدا
ا
یسے بٹی ذات مری ٹکڑوں میں
رسوا شناخت ہو چکی باخدا

Meter Pattern: = - - = / = - - = / = - =
Bahar Name: سریع مسدّس مطوی مکسوف



No comments:

Post a Comment