ضبط کرنا ہی پڑے گا اب تو
وقت ایسے ہی کٹے گا اب تو
آگ گلشن کو لگائی خود ہی
آشیاں جل کے رہے گا اب تو
دل ہے کہ اینٹ جڑی سینے میں
دل کا نہ بو جھ اٹھے گا اب تو
سانس صر صر کی ہوا ہو جیسے
نخل جاں کٹ کے گرے گا اب تو
درد کا شکوہ کرو گے کن سے
درد سہنا ہی پڑے گا اب تو
درد کا لاوا بھرا ہےتن میں
ہے قضا پاس پھٹے گا اب تو
Bahar Pattern: =* - = = / - - = = / = =
بحر: رمل مسدّس مخبون محذوف مقطوع
No comments:
Post a Comment